ترتیب و پیشکش: سید مجتبیٰ حیدر
پاکستان کے دورافتادہ علاقے پیراں۔ضلع و تحصیل مانسہرہ کی ذیلی بستی ’’شوائی‘‘ انتہائی اونچائی پر واقع ہے اور وہاں سے ایبٹ آباد اور مانسہرہ دونوں شہرکی آبادی نظرآتی ہے۔ اس بستی کے رہنے والے محمد اشرف ایک منفرد روایتی قسم کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ وہ صبح اپنا اور دیگر لوگوں کا اناج دانا بشمول گندم و مکئی اپنے گدھے پر لاد کر جندر (پن چکی) پر لے جاتے ہیں۔ یہ جندر اس اونچائی سے چارپانچ کیلومیٹر دور انتہائی نچلے مقام پر ایک قدرتی آبشار پر واقع ہے۔ محمد اشرف اس اناج دانے سے آٹا بنوا کر واپس اپنی بستی لاتے ہیں اور متعلقہ افراد کی تحویل میں دے دیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کا گزراوقات بخوبی ہوجاتا ہے اور وہ اپنے اس کاروبار سے مطمئن ہیں۔ وہ اس سفر کے دوران بعض اوقات دیسی مرغیاں بھی خرید لیتے ہیں اور اپنے گاوں واپس جاکر انہیں بھی فروخت کرکے کچھ نہ کچھ منافع کما لیتے ہیں۔
محمد اشرف انتہائی سادہ زندگی گزار رہے ہیں، انہیں راتوں رات امیر ہونے کی بھی کوئی خواہش نہیں لیکن اپنی حمیت و وقار پر مصلحت کے لیے بھی تیار نہیں۔ ان کی کہانی ان کی زبانی سنیئے۔
محمد اشرف کی ویڈیو کے لیے نیچے کلک کریں: